نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Energy Drinks Negative Health Effects
نوجوانوں میں بہت زیادہ مقبول انرجی ڈرنکس کا زیادہ استعمال ممکنہ طور پر جگر کے ورم جیسے تکلیف دہ مرض کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
یہ انتباہ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
تحقیق کے دوران دو ایسے کیسز کا ذکر کیا گیا جن میں انرجی ڈرنکس کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد جگر کے ورم کے شکار ہوگئے۔
ان میں سے ایک تعمیراتی ورکر تھا جس نے تین ہفتوں کے دوران روزانہ چار سے پانچ انرجی ڈرنکس کا استعمال کیا اور پھر اسے جگر کے سنگین مسائل کے باعث ہسپتال میں داخل کرنا پڑا۔
ڈاکٹروں کے مطابق ممکنہ طور پر اس مرض کی وجہ اس مشروب میں موجود بظاہر بے ضرر نظر آنے والے اجزا بنے ہیں۔
یہ واقعہ فلوریڈا میں پیش آیا تھا اور شروع میں یہ مریض سمجھتا رہا کہ اسے فلو ہوا ہے تاہم پیشاب اور جلد کی رنگت گہری اور آنکھوں کا رنگ زرد ہونے پر اس نے ڈاکٹروں سے رجوع کیا۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ وہ کہ ہیپاٹائٹس کا شکار ہے اور ممکنہ طور پر اس کے جگر کو نقصان پہنچا ہے۔
مشورے کیلئے کال کریں دواخانہ حکیم طالب حسین:
03087874348 //03038748065: Call
Whatsapp: 03366506478 //03087874348
محققین کے مطابق یہ اس طرح کا اب تک سامنے آنے والا دوسرا کیس ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ شخص انرجی ڈرنکس کی شکل میں تین ہفتوں تک روزانہ 160 سے 200 ملی گرام وٹامن بی تھری جسم کا حصہ بناتا رہا جس کی زیادہ مقدار زہریلے مواد کو پھیلانے کا باعث بنتی ہے۔
تحقیق کے مطابق ہر انرجی ڈرنک میںوٹامن بی تھری کی 40 ملی گرام مقدار ہوتی ہے جو کہ روزانہ تجویز کردہ مقدار سے دو سو فیصد زیادہ ہے۔
تاہم محققین کا کہنا تھا کہ ابھی واضح طور پر شواہد نہیںمل سکے کہ یہ مشروبات اس شخص کے مرض کی وجہ بنے مگر یہ خطرے کی سرخ جھنڈی ضرور ہے۔
محققین کے مطابق لوگوں کو ان مشروبات کے ممکنہ مضر اثرات کے حوالے سے جاننے کی ضرورت ہے اور ڈاکٹروں کو چاہئے کہ اگر کوئی صحت مند شخص اچانک ہیپاٹائٹس کا شکار ہوجائے تو وہ انرجی ڈرنکس کے زائد استعمال کے بارے میں ضرور جانچ پڑتال کریں۔
یہ تحقیق طبی جریدے بی ایم جے کیس میں شائع ہوئی۔
EmoticonEmoticon